انسانی حقوق کی عالمی تنظیم “ھیومن رائٹس واچ” نے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس میں تنظیم کے مقامی دفتر سے جاری ایک بیان میں القدس کے شہریوں کے مکانات کی مسماری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ بلا جواز مکانات کی مسماری کے ہتھکنڈوں سے باز رہے۔ کیونکہ فلسطینی شہریوں کے مکانات کی مسماری جائیداد اور مکانات کے حصول کےمسلمہ حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے القدس کے شہریوں کے مکانات کے مسماری سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں،اسرائیل کے ان اقدامات کا کوئی جواز موجود نہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل نے رواں سال مغربی کنارے اور بیت المقدس میں 600 مکانات کو غیر قانونی قراردے کر مسمار کیا جس سے ہزاروں افراد بے گھرہوگئے۔ پانچ مکانات کو اکتوبر کے مہینے میں گرایا گیا جس سے 60 افراد بے گھر ہوئے۔ دوسری جانب تنظیم کی ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ سارہ لیاجنسٹن نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کے سلسلے میں ناجائز اور ظالمانہ قوانین کا سہارا لے رہا ہے۔ انہوں نے مکانات مسماری کو انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے بلاجوا مکانات گرانے کی پالیسی ترک کرنے کا مطالبہ کیا۔