اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے راہنما محمد نزال نے کہا ہے کہ متنازعہ فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے آئندہ سال صدارتی انتخابا میں حصہ نہ لینے کا اعلان ناقابل یقین ہے، یہ وقت بتائے گا کہ وہ اپنے اعلان پر کتنی مضبوطی سے قائم رہتے ہیں۔ جمعرت کے روز القدس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ محمودعباس نے استعفے کی دھمکی دی ہو، پانچ سال قبل بھی وہ اسی طرح کی ایک دھمکی دے چکے تھے تاہم اس کے باوجود عہدہ صدارت سے نہ صرف چمٹے ہوئے ہیں بلکہ غیر آئینی طور پرمسلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محمود عباس کی پالیسی نے یہ ثابت کر دیا ہے اب ان کے سامنے مفاہمت کے سوا تمام راستے بند ہو چکے ہیں۔ محمد نزال نے محمود عباس کے اس بیان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس میں صد عباس نے کہا تھا کہ ان کی گولڈ سٹون کی رپورٹ سے متعلق رائے درست تھی، حماس کے راہنما نے کہا کہ محمود عباس نے جنرل اسمبلی میں فلسطینی اتھارٹی کے نمائندے کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس رپورٹ کو منظور ہونے سے روکیں تاہم عالمی دباؤ کی وجہ سے اسرائیل کے جنگی جرائم سے متعلق رپورٹ پر کوئی فیصلہ نہیں کرسکے اور رپورٹ کو جنرل اسمبلی میں پیش کیا گیا۔