اسلامی تحریک مزاحمت “حماس”نے فلسطین میں قومی یکجہتی کے فروغ اور انتشار کے خاتمے کے لیے عوامی مظاہروں کی حمایت کا اعلان کیا ہے.تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ قومی اصولوں اور بنیادی حقوق کے تحفظ کی بنیاد پر تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے لیے عوامی مطالبات کا احترام کرتے ہوئے ان کی حمایت جاری رکھے گی.
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابوزھری نے غزہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ حماس کے کارکن منگل کو غزہ اور مغربی کنارے میں قومی وحدت کی حمایت میں ہونے والے جلسے جلسوں میں شرکت کریں گے.انہوں نے کہا کہ حماس تمام سیاسی اور عسکری تنظیموں کے درمیان اتحاد کے لیے کوشاں ہے اور عوام کی جانب سے ان کوششوں کی حمایت کو سراہتی ہے.
ترجمان کا کہنا تھا کہ قومی وحدت کی جس ضرورت کو حماس بہت عرصے سے محسوس کرتی چلی آ رہی تھی اب اس کا ادراک فلسطین کے بچے بچے کو ہو چکا ہے.یہی وجہ ہے کہ وہ قومی اتحاد کے لیے شہری اب سڑکوں پر ہیں.
ڈاکٹر سامی ابو زھری نے مغربی کنارے میں فتح کی حکمران قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ حماس اور دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور قائدین کی گرفتاریوں کا سلسلہ فوری طور پر بند کرے اور اب تک گرفتار کئے گئے تمام افراد کو رہا کیا جائے تاکہ مفاہمت کا عمل آگے بڑھایا جا سکے.
ایک سوال کے جواب میں حماس کے ترجمان نے کہا کہ فلسطینی عوام میں صہیونی دشمن کے سامنے اپنے حقوق کے لیے لڑنے کا نہ صرف داعیہ موجود ہے بلکہ فلسطینی اس کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں. حماس قومی وحدت کے لیے جلسے کرنے والے عوام، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور دیگر تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ ہے.
خیال رہے کہ فلسطین میں کئی سال سے سیاسی جماعتوں بالخصوص حماس اور فتح کے درمیان اختلافات چلے آ رہے ہیں. حماس کی جانب سے مفاہمت کے لیے ہر ممکن لچک کا مظاہرہ کرنے کے باجود صدرعباس کی جماعت مفاہمت میں عدم سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے. سیاسی انتشار کے خاتمے کے لیے اب عوام بھی سڑکوں پر نکل آئے ہیں. گذشتہ چند روز میں قومی یکجہتی کےفروغ کے لیےمغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں عوامی مظاہرے ہو رہے ہیں. اسی طرح کے مظاہرے آج منگل کو بھی مختلف شہروں میں منعقد کیے جا رہے ہیں