ایک روز قبل مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں نامعلوم شخص کے ہاتھوں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کے قتل کے بعد نابلس شہر میں یہودی آبادکاروں نے فلسطینی آبادی پر حملے تیز کر دیے ہیں.ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب صہیونی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے نابلس میں “حوارہ “قصبے میں شہریوں کے گھروں میں گھس کران پر ڈنڈوں سے حملہ کیا ، جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کو عینی شاہدین نے بتایا کہ رات گئے یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے حوارہ میں فلسطینیوں کے مکانات اور ان کی دیگر املاک کا محاصرہ کر لیا. کئی گھروں کو آگ لگا دی گئی اور قیمتی اشیا کی توڑپھوڑ کے بعد فلسطینیوں کی گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا گیا. ادھر اسرائیلی فوج نے یہودی آبادکاروں کے فلسطینیوں پر تشدد کے دوران رام اللہ اور نابلس کے درمیان راستے بند کر دیے اور رام اللہ کی طرف سے نابلس کے مظلوموں کی مدد کو آنے والے تمام شہریوں کو راستے میں روک دیا گیا. یہودی آبادکاروں کے مسلسل حملوں کے بعد حوارہ کی مقامی فلسطینی آبادی مساجد میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئی اور مساجد سے شہریوں نے اپنی مدد کے لیے لوگوں سے اپلیں کیں. ذرائع کے مطابق رات گئے تک جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری تھا. فلسطینیوں نے اپنے دفاع کے لیے ہاتھوں میں لاٹھیاں اور پتھر اٹھا رکھے تھے جبکہ دوسری جانب یہودی آتشیں اسلحہ سے لیس بتائے جاتے ہیں. خیال رہے کہ نابلس میں یہودی آباد کاروں کے فلسطینی آبادی پر حملے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب نابلس میں ایتمار کے مقام پر نامعلوم شخص کے ہاتھوں ایک ہی یہودی خاندان کے پانچ افرادکی ہلاکت کے بعد شروع ہوئے ہیں. یہودی آبادکار انتقام انتقام کرتے فلسطینی آبادیوں میں گھس آئے اور ان کی ہر سامنے آنے والی چیز کی توڑپھوڑ کی اور شہریوں پر وحشیانہ تشدد کیا.