Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

فلسطینی اتھارٹی کیخلاف ممکنہ عوامی بغاوت عباس ملیشیا سے بے قابو ہو سکتی ہے

palestine_foundation_pakistan_mahmoud-abbas

عرب ممالک بالخصوص تیونس اور مصر کے طرز پر فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام علاقے مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کیخلاف عوامی احتجاج ، انقلاب یا بغاوت کی تحریک کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں. دوسری جانب صہیونی عسکری قیادت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے تعاون کے باوجود صدر عباس کے خلاف عوامی بغاوت پھوٹ پڑی تو عباس ملیشیا اس میں قابو پانے میں ناکام ہو جائے گی. اسرائیلی اخبار”ہارٹز” نے اپنی رپورٹ میں صہیونی فوجی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ صدر محمود عباس کی کمانڈ میں کام کرنے والی سیکیورٹی فورسز اور انٹیلی جنس اداروں میں کسی عوامی بغاوت کو فرو کرنے کی صلاحیت نہیں. حسنی مبارک اور بن علی کی طرز پرابو مازن کےخلاف بھی عوامی تحریک اٹھی تو عباس ملیشیا اسے روکنے میں بری طرح ناکام ہو جائے گی. اخبار کے مطابق مغربی کنارے میں تعینات ایک صہیونی فوجی افسرنے کہا کہ وہ یقین کی حد تک یہ کہہ سکتے ہیں کہ صدر محمود عباس اور ان کی اتھارٹی کےخلاف عوامی بغاوت کسہی بھی وقت پیدا ہو سکتی ہے. فوجی عہدیدار کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں عوامی بغات پھوٹی تو یہ مصر اور تیونس کے انقلابات سے زیادہ سخت اور خون ریز ہو سکتی ہے. اخبار نے بعض دیگر صہیونی فوجی عہدیداروں کے حوالے سے لکھا ہے کہ مغربی کنارے میں انقلابی تحریکیں اور صدر مخالف گروہ تیونس اور مصر کے انقلابات کی پیروی کرنے کی تیاری کر رہے ہیں. فلسطینیوں کی جانب سے صدرعباس کےخلاف عوامی انتفاضہ کئی شکلوں میں زور پکڑ رہی ہے.صہیونی فوجی عہدیدار تسلیم کرتے ہیں کہ فلسطینیوں کا نوجوان طبقہ صدر عباس کےخلاف عوامی احتجاج کی تحریک کو سماجی رابطہ کاری کے ویب پورٹل فیس بک اور ٹیوٹرکے ذریعے تقویت فراہم کر رہا ہے. رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے میں صدر محمود عباس اور فلسطینی اتھارٹی کےخلاف عوامی تحریک کے زیر زمین تیار کیے جانے والے تانے بانے پر نظر رکھے ہوئے ہیں. اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس ادارے نہایت باریک بینی کے ساتھ فلسطینی شہروں بالخصوص مغربی کنارے میں ہونے والی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں. اخبار لکھتا ہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے مغربی کنارے میں محمود عباس کے خلاف بغاوت کی کسی بھی تحریک کے ساتھ اسرائیلی مفادات کو بھی نقصان پہنچایا جا سکتا ہے. ایسے میں یہ امکان موجود ہے کہ فلسطینی مزاحمت کار اسرائیل کی مغربی کنارے میں تعمیر کردہ دیوار کو بھی نقب لگانے کی کوششیں کریں صہیونی فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کوپوری قوت سے کچلا جائے گا. ا س کے لیے اشک آور گیس ،ربڑ کی گولیوں اور ہوائی فائرنگ کے علاوہ براہ راست فائرنگ بھی کی جا سکتی ہے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan