مصری حکام نے علاج اور تعلیم کی غرض سے مصر جانے کے خواہش مند درجنوں فلسطینی مسافروں کو رفح کراسنگ عبور کر کے مصر جانے سے روک دیا ہے۔ رفح کراسنگ پر تعینات مصری عملہ ’’سٹیٹ سکیورٹی‘‘ کے احکامات پر عمل درآمد کی مجبوری ظاہر کرتا رہا۔ فلسطینی سرحد اور کراسنگز امور کی کمیٹی کے نے بتایا کہ منگل کی شام مصر حکام نے کم از کم 45 مسافروں کو مصر داخل ہونے سے روکا ہے۔ کمیٹی نے بتایا کہ مصر جانے کے لیے 259 مسافروں نے درخواست دے رکھی تھی، یہ مسافر علاج یا تعلیم کے حصول کے لیے مصر جانا چاہتے تھے۔ کمیٹی نے بتایا کہ گزشتہ روز 72 مسافر مصر سے غزہ بھی آئے ہیں۔ فلسطینی مسافروں نے بتایا کہ مصری سٹیٹ سکیورٹی انقلاب سے قبل بھی فلسطینیوں کے مصر داخلے کو روکنے کی ذمہ دار تھی، تاہم اس مرتبہ پرانی فہرستوں کے علاوہ دیگر کئی افراد کو بھی مصر جانے سے روک دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ مصر نے 20 فروری کو کراسنگ کھول دی تھی جسے مصری انقلاب کے بعد بند کردیا گیا تھا۔ تاہم حکام نے مصر داخلے کی محدود اجازت دی تھی جس کے مطابق علاج، تعلیم کے حصول، مصر میں قیام کی نیت سے آنے والے یومیہ 300 مسافروں کو کراسنگ عبور کے مصر داخل ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔ خیال رہے کہ کچھ روز قبل ہزاروں مصریوں نے سٹیٹ سکیورٹی کے ملک بھر میں موجود ہیڈ کوارٹرز پر بڑے حملے کیے تھے جس کا مقصد یہاں موجود مصری انقلاب میں سرگرم کارکنوں کی تیار فہرستوں اور فائلوں کو جلانا تھا، انہیں حملوں کے سبب مصری فوج نے سٹیٹ سکیورٹی کے دفاتر کی حفاظت کی خاطر انہیں بند کر رکھا ہے۔