اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے پلٹنے والی ایک فلسطینی کاروباری شخصیت کو نابلس سے گرفتار کر لیا ہے۔ 52 سالہ محمود عبد الرحیم مسعود مغربی کنارے کے ضلع نابلس میں اہل خانہ سے ملاقات کے لیے آنا چاہتے تھے کہ صہیونی اہلکاروں نے حراست میں لے کر بتاح تکفا کے تفیتشی مرکز منتقل کر دیا ہے۔ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس سولی ڈیریٹی فاؤنڈیشن کے تحقیق کار احمد بیتاوی نے کہا کہ مسعود نامی فلسطینی شہری 26 سالوں سے بیرون ملک آباد ہیں۔ ان کا شمار امارات کے بڑے تاجروں میں ہوتا ہے۔ ان کی وہاں کئی کمپنیاں اور فیکٹریاں ہیں جن کی پروڈکٹس دنیا کے کئی ممالک میں بھیجی جاتی ہیں۔ بیتاوی کا کہنا تھا کہ مسعود نابلس میں اپنے خاندان سے ملاقات کے لیے آئے تھے کہ انہیں گرفتار کر لیا گیا، چار ماہ قبل بھی وہ نابلس کا دورہ کر چکے ہیں تاہم اس وقت اسرائیل نے ان سے کوئی تعرض نہ کیا تھا۔ تحقیق کار کے مطابق اسرائیلی حکام ہر ماہ فلسطین آنے اور باہر جانے والے درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار کرتے ہیں۔ یہ افراد تعلیم کے حصول، علاج، اہل خانہ سے ملاقات یا عمرہ و حج کی ادائیگی کے لیے سعودیہ عرب کا سفر کرنا چاہتے ہیں۔