اسرائیلی مرکزی شماریاتی بیورو کے مطابق گزشتہ پانچ ماہ میں مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری کی خاطر تعمیرات میں چار گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ اس عرصے میں ماہانہ 114 رہائشی یونٹس کے حساب سے تعمیرات کی گئیں۔ گزشتہ سال ستمبر میں مغربی کنارے میں دس ماہ کی جزوی پابندی کی مدت ختم ہونے کے بعد سے یہودی بستیوں کی تعمیر میں ریکارڈ تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ جبکہ اس عرصے میں ستمبر سے قبل سے شروع کردہ 1175 رہائشی یونٹس کی تعمیر بھی مکمل کی گئی ہے۔ اسرائیلی ادارے کے مطابق گزشتہ سال کے پہلے نو ماہ میں 114 گھروں کے مقابلے میں آخری تین ماہ میں 427 مکانات تعمیر کیے گئے۔ اسرائیلی شماریاتی بیورو کے ذرائع کے مطابق جاری کیے جانے والے یہ اعداد و شمار جزوی ہیں جبکہ درحقیقت اس عرصہ میں تعمیر کی جانے والی یہودی بستیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ ذرائع کے مطابق شماریاتی بیورو مقامی خبروں پر بھروسہ نہیں کرتا۔ اسی طرح وہ غیر قانونی طور پر تعمیر کی جانے والے یہودی مکانات اور خیمہ بستیوں کو بھی اپنے اعداد و شمار میں شامل نہیں کرتا، یہ ہی وجہ ہے کہ مغربی کنارے میں تعمیر کی جانے والی یہودی بستیوں کی تعداد پیش کیے گئے اعداد و شمار سے بہت زیادہ ہیں۔