فلسطینی شہرغزہ کی پٹی پر قابض اسرائیلی فوج نے جارحیت کا سلسلہ تیز کر دیا ہے.رات گئے قابض فوج کے جنگی طیاروں نے شہر میں مختلف اہداف پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں کئی مکانات تباہ ہو گئے ہیں، تاہم گولہ باری کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہو سکی. غزہ محکمہ داخلہ کے زیرانتظام پولیس نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ غزہ کے مشرق میں الزیتون قصبے میں مسجد مصعب بن عمیر کے قریب صہیونی فوج کے”ایف 16″ لڑاکا طیاروں نے بمباری کی. جہازوں سے داغے گئے گولے خالی زمینوں میں گرے، جبکہ شہر کے جنوب میں ابوجراد کے مقام پر بھی گولہ باری کی گئی جس کے نتیجے میں کئی مکانات مکمل طورپر تباہ ہو گئے . مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق صہیونی فوج کے حملوں کے دوران شہر کے جنوب میں نتساریم کے مقام پر اسلامی یونیورسٹی کی زیرتعمیر عمارت پر گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں ابو ستہ نامی مقامی شہری کا مکان مکمل طورپر تباہ ہو گیا. غزہ میڈیکل و ایمرجنسی سروسز کے ترجمان ادھم ابو سلمیہ نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب صہیونی فوج کی تازہ گولہ باری کی تصدیق کی، تاہم ان کا کہنا ہے کہ آخری اطلاعات آنے تک کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں مل سکی.انہوں نے کہا کہ امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ کی جا چکی ہیں. خیال رہے کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران قابض فوج نے غزہ کی پٹی پر جارحیت میں اضافہ کر دیا ہے.پچھلے سات روز میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے دوران سات فلسطینی شہید اور 46 دیگر زخمی ہو گئے ہیں.