مصری پراسیکیوٹرجنرل کی ہدایت پر سابق وزیر پٹرولیم سامح فہمی کو عدالت میں طلب کر کےاسرائیل اور چھ یورپی ملکوں کو سستے داموں قدرتی گیس کی فراہمی کے کیس پر پوچھ گچھ کی گئی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کو سستی گیس کی فراہمی کے باعث گذشتہ پانچ سال میں مصری معیشت کو تین کروڑ پاٶنڈ کا نقصان ہوچکا ہے. ادھر مصری اخبار”مصرٹوڈے” نے بتایا ہے کہ سابق وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل سامح فہمی جمعرات کو قاہرہ میں عدالت میں پیش ہوئے. انہوں نے انکشاف کیا کہ سابق صدر حسنی مبارک اور وزیراعظم احمد نظیف کی ہدایت پرانہوں نے اسرائیل کو سستی گیس کی فراہمی کا معاہدہ کیا تھا. فہمی کا کہناتھا کہ وہ اسرائیل اور چھ یورپی ملکوں کو کم نرخوں پرگیس فروخت کرنے کے حق میں نہیں تھے تاہم صدر مبارک اورسابق وزیراعظم احمد نظیف نے انہیں ایسا کرنے پر مجبورکیا تھا. عدالت میں موجودہ وزیرپٹرولیم کومحمود لطیف کوبھی طلب کیا گیا. موجودہ وزیر نے عدالت کو بتایا کہ سابق صدرحسنی مبارک کے دور اقتدارکے آخری پانچ سال میں اسرائیل اور بعض دیگرملوں کو سستی گیس فروخت کرنے سے اربوں پاٶنڈ کا نقصان ہوا. ادھر ایک دوسری پیش رفت میں مصری پراسیکیورٹر جنرل نے پٹرولیم کمیٹی کے سابق چیئرمین عبدالعلیم طہٰ اور قدرتی گیس کے کمیٹی کے سابق نگران انجینیئر محمد طویلہ کو بیرون ملک سفرسے روک دیا ہے.