قابض صہیونی فوج نے اسرائیلی بلدیہ کے حکم کے تحت مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں “طانا” کے مقام پرفلسطینیوں کے مکانات اور دکانیں چھٹی مرتبہ تباہ کر دیں. مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں اور یہودی آباد کاروں کی ایک بڑی تعداد نے بدھ کو”طانا” میں فلسطینیوں کے متعدد مکانات، دکانوں اور جانوروں کے باڑے گرا دیئے. صہیونی فوجیوں کا کہنا ہےکہ “طانا” میں فلسطینی شہریوں نے بغیر اجازت تعمیرات کر رکھی ہیں جنہیں گرانےکے لیے انہیں متعلقہ اعلیٰ حکام نے حکم دیا تھا. عینی شاہدین نے بتایا کہ بدھ کو علی الصباح صہیونی فوجیوں کی جانب سے دو شہریوں محمد اسعد اور فائز یوسف کو نوٹس دیے گئے جن میں کہاگیا کہ تھا کہ وہ جلد ازجلداپنےمکانات خالی کردیں کیونکہ کچھ ہی دیرکوان کے مکانات کومسمار کردیا جائے گا. نوٹس ملنے کے کچھ دیربعدصہیونی فوجیوں کی بڑی تعداد نے “طانا” کو گھیرے میں لے لیا اور بلڈوزوروں کے ذریعے مکانات کی مسماری شروع کر دی. خیال رہے کہ مغربی کنارے کے شہر نابلس سے 16 کلو میٹر مشرق میں”طانا” کی بستی کی 18 ہزار ایکڑ رقبے پر مشتمل اراضی کو اسرائیل پہلے”ماخورا” نامی یہودی کالونی کے لیے ہتھیا چکا ہے.طانا کے باشندوں کو کئی مرتبہ وہاں سے بے دخل کیا جا چکا ہے اوران کے مکانات مسمار کرکے ان کی جائیدادیں تباہ اور مویشی ہلاک کیے گئے ہیں.