اسرائیلی پولیس کی زیر نگرانی صہیونی انتظامیہ کے بلڈوزروں نے مقبوضہ فلسطین کے علاقے لد میں بنائے گئے فلسطینیوں کے عارضی خیمہ گھر روند کر درجنوں افراد کو سردی میں کھلے آسمان تلے چھوڑ دیا ہے۔ انتظامیہ کچھ ہفتے قبل ان گھروں کو مسمار کر چکی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق بدھ کی صبح اسرائیلی پولیس کے 200 سے زائد اہلکاروں کی نگرانی میں صہیونی بلڈوزر علاقے پر حملہ آور ہوئے۔ اس موقع پر بعض اہلکاروں نے چہروں پر نقاب لے رکھے تھے۔ بلڈوزروں نے ابو عید خاندان کی زیر ملکیت اراضی پر قائم خیمہ گھروں کو روندنا شروع کر دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق علاقے کے نوجوانوں نے اسرائیلی بلڈوزروں کو روکنے کی کوشش کی تو پولیس نے ان پر حملہ کردیا اور متعدد افراد کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ کئی کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ ویب سائٹ ’’عرب 48‘‘ کے مطابق پولیس نے خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا ہے، زخمی ہونے والی کئی خواتین کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ گرفتار کیے جانے والے افراد میں ریاض ابو عید، یاسین ابو عید، مھدی فراجات اور ایاد زکی ابو عید شامل ہیں۔ لد کی پیپلز کمیٹی کے رکن محمد ابو شریقی اور منیر ایو ریاش نے واقعے کی سخت مذمت کی اور بتایا کہ صہیونی پولیس نے خاندان کے افراد کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے بالخصوص خواتین پر بھی بے پناہ ظلم کیا گیا ہے۔