اسرائیلی کے اسٹریٹجک امور کے وزیر موشی یعلون کا کہنا ہے کہ مصر میں شفاف انتخابات ہوئے تو اخوان المسلمون کامیاب ہوجائے گی۔ اسرائیلی ریڈیو کو دیے گئے بیان میں یعلون نے فلسطین میں حماس کی کامیابی کا سبب بننے والی جمہوریت کو ناکام نظام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مصر کو درپیش چیلنجز میں سے ایک بڑا سیاسی چیلنچ انتقال اقتدار کا ہے جس سے نمٹنے کے لیے نئے فوجی حکمران کو زیادہ توجہ فوری انتخابات کی جانب مبذول کرنا ہوگی۔ انہوں نے یاد دہانی کروائی کے جمہوریت اور انتخابات ناکام ہو چکے ہیں جس کی مثال فلسطین میں حماس اور لبنان میں حزب اللہ کی سیاسی طاقت میں اضافہ ہے۔ یعلون نے لیبیا میں ہونے والی پیش رفت کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ لیبیا میں جوکچھ ہوا وہ لوگوں میں عزت اور آزادی کے ساتھ زندگی گزارنے کی طبعی خواہش کا نتیجہ ہے۔ سعودی حالات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہاں موجود شاہی داخلی نظام کو بھی خطرات لاحق ہیں، انہوں نے کہا کہ سعودیہ عرب میں تیل کے کنووں کے سبب ہمیشہ امریکا کے اس سے مفادات وابستہ رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اس معاملے میں احتیاط سے کام لے گا۔ انہوں نے پہلے مصر کے سابق صدر حسنی مبارک سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کیا تھا وہ معمر قذافی سے علیحدگی کا مطالبہ کرنے سے بھی ہچکچاتے رہے انہوں نے کہا کہ امریکا اب سعودیہ عرب کے بادشاہ کے معاملے میں سب سے زیادہ محتاط رہے گا۔