اسرائیل کے ایک کثیرالاشاعت عبرانی اخبار کے آن لائن ایڈیشن پر کئے گیے ایک عوامی سروے میں مصر میں حالیہ انقلاب پر شہریوں سے رائے لی گئی ہے. سروے جائزے کے مطابق مجموعی طور پر رائے دہندگان نے مصرمیں عوامی انقلاب کو اسرائیل کے لیے مُضر اور اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کی مضبوطی کا باعث قرار دیا ہے. ایک ہفتے تک جاری رہنے والے اس سروے میں 50 فیصد رائے دہندگان نے کہا کہ مصرمیں حسنی مبارک کی رُخصتی اور عوامی انقلاب سے اسرائیل کے مخالفین کو فائدہ پہنچے گا. بالخصوص فلسطینی تنظیم حماس اس انقلاب کے نتیجے میں مزید طاقتور ہو جائے گی. اس سوال پر کہ آیا مصر میں مستقبل میں کونسا نظام حکومت آنے کی توقع ہےاس پر 70 فیصد رائے دہندگان نے کہا کہ مصر میں انقلاب کے نتیجے میں جمہوری نظام کے قیام کا امکان ہے. اس کے مقابلے میں 49 فیصد کا کہنا تھا کہ مصر میں اسلامی بنیاد پرستی پر نظام آنے والا ہے، کیونکہ اس انقلاب سے سب سے زیادہ فائدہ اخوان المسلمون جیسے مذہبی گروپوں کو پہنچا ہے. خیال رہے کہ یہ عوامی سروے ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب صہیونی تجزیہ نگار اور تھینک ٹینک عرب ممالک کے انقلابات کے نتیجے میں اسرائیل کے مستقبل کے بارے میں مشوش ہیں.یہودی ماہرین کا ماننا ہے کہ اب اسرائیل کی بقا اور مستقبل صرف اسی صورت میں یقینی ہو سکتا ہے جب اسرائیل عرب ممالک اور فلسطینیوں کے ساتھ امن معاہدہ کرے، بصورت دیگراسرائیل کے لیے سوائے تباہی کے اور کچھ نہیں ہو گا. ایک صہیونی تجزیہ نگار عوزی برعام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ارباب اختیار کو یہ حقیقت سمجھ لینی چاہیے کہ اسرائیل کا مستقبل فلسطینیوں اور عربوں کے ساتھ امن معاہدے سے وابستہ ہے.