روس نے اسرائیل بعض یورپی ملکوں کے شدید تحفظات کے باوجود شام کو انٹر کانٹی نینٹل میزائلوں کی فراہمی کے عزم کا اعادہ کیا ہے. روس کا کہنا ہے کہ وہ کسی کے کہنے یا دباٶ کے تحت شام کے ساتھ کئے دفاعی معاہدےکو منسوخ نہیں کرے گا. روسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیردفاع اناتولی سردیوکوف نے ہفتے کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ “شام کو میزائلوں کی فروخت کا معاہدہ عملی شکل کے آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے”. روسی وزیردفاع نے بتایا کہ اس سے قبل ماسکو اور شام کے درمیان ہونے والے دو طرفہ دفاعی معاہدے کے تحت روس شام کو اینٹی شکن میزائلوں کی ایک کھیپ نومبر 2010ء میں بھیج چکا ہے جبکہ کانٹی نینٹل میزائلوں کی فراہمی کا معاہدہ حتمی مرحلے میں پہنچ چکا ہے. مسٹر سردیوکوف کا کہنا تھا کہ ماسکو شام کے ساتھ کیے دفاعی معاہدے کا پابند ہے اور شام کے ساتھ کئے معاہدے کے مطابق تمام میزائل دمشق کو فراہم کیے جائیں گے. خیال رہے کہ شام اور روس کے درمیان دفاعی معاہدہ ایک سال قبل طے پایا تھا. اس معاہدے کے تحت روس شام کو 72انٹر کانٹی نینٹل میزائل فروخت کرے گا. معاہدے پر 30 کروڑ ڈالرز کی لاگت آئے گی. دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی معاہدے خصوصا شام کا روس سے میزائل خریداری معاہدے پر اسرائیل نے شدید تحفظات کا اعتراض کیا تھا. اس کے علاوہ شمالی افریقا کے بعض ممالک نے بھی اس معاہدے کو ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا ہے اوراسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے.