یورپی یونین کے رُکن ملک لکسمبرگ نے اسرائیل سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی فوری طور پر اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے. یورپی ملک کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے .صہیونی ریاست کی اس ظالمانہ پالیسی کی ہرفورم پر مذمت کی جائے گی.
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق لکسمبرگ کے وزیرخارجہ نے ان خیالات کا اظہار غزہ کے ایک روزہ دورے کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا .یورپی ملک کے وزیرخارجہ اور نائب وزیراعظم گین اسیلبورن نے کہا کہ ان کا ملک پہلے بھی غزہ کے محصور شہریوں کی مدد کرنے اور اسرائیل سے فلسطینی شہریوں کی نقل وحرکت کی آزادی کا مطالبہ کر چکا ہے.
ایک سوال کے جواب میں مسٹر گین کہہ رہے تھے کہ وہ نہیں چاہتے کہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی آبادیوں پر راکٹ حملے ہوں لیکن اگر اسرائیل ان راکٹ حملوں سے بچنا چاہتا ہے تو اسے فلسطینیوں پر مسلط چار سال سے جاری معاشی ناکہ بندی کو بھی ختم کرنا ہو گا.
لکسمبرگ کے وزیرخارجہ نے اپنے دورہ غزہ کو “تاریخی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے غزہ میں کوئی دہشت گرد یا انتہا پسند نظر نہیں آیا. تمام لوگ معمول کی زندگی بسر کر رہے ہیں.
انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ غزہ کی تعمیر نو کا عمل دوبارہ شروع کیا جائے اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی ختم کرتے ہوئے شہریوں کو تمام ضروری سامان کی درآمدات و برآمدات کی مکمل آزادی فراہم کی جائے.