یورپی ممالک میں موجود یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی حکومت اور فلسطین میں نو آبادکار یہودیوں کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ ہے کہ وہ عرب ممالک میں بالخصوص مصر اور تیونس میں آئے عوامی انقلابات سے خوف زدہ نہ ہو. یورپی یہودیوں نے صہیونی حکومت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ان کی مدد کے لیے ہرممکن کوشش جاری رکھیں گے.
یہودیوں کی سرکردہ سماجی شخصیات نے متفقہ طور پر فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک بیان جاری کیا ہے. میڈیا کو جاری اس بیان میں سویڈن، ڈنمارک، برطانیہ ، فرنس اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے اہم ترین صہیونی شخصیات کے دستخط ثبت ہیں.
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک میں آنے والے انقلابات صہیونی ریاست کے لیے ضرور باعث تشویش ہو سکتے ہیں تاہم اسرائیلیوں کو ان انقلابات پر مشوش نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ یہ انقلابات اسرائیل کے لیے نقصان دہ ثابت نہیں ہو سکتے.
بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک مطلق العنانیت سے جمہوریت کی طرف بڑھ رہے ہیں اور عرب ممالک میں ڈکٹیٹر شپ سے زیادہ جمہوریت یہویوں کے لیے مفید ثابت ہو گی.
خیال رہے کہ یورپی یونین سے تعلق رکھنے والے یہودیوں نے یہ تسلی ایک ایسے وقت میں دی ہے جب قابض اسرائیل عرب ممالک بالخصوص مصر اور تیونس میں آنے والے انقلابات سے سخت خوف کا شکار ہے.