مصر کے ممتاز عالم دین علامہ الشیخ یوسف القرضاوی نے تیس سال کے بعد حسنی مبارک کے نظام کےخاتمے کے بعد پہلی مرتبہ قاہرہ میں تحریر اسکوائر میں جمعة المبارک کا خطبہ دیا ہے. انہوں نے مصری حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ اور مصر کے در،میان رفح بارڈر کو مستقل طور پر کھول دے کیونکہ اسرائیل کے معاشی ناکہ بندی کے شکار فلسطینی شہر کو سرحد کی بندش کے باعث سخت مشکلات کا سامنا ہے. اپنے جمعہ کے خطبہ میں شیخ یوسف القرضاوی نے کہا کہ مظلوم فلسطینیوں کی مدد عالم اسلام کی اجتماعی ذمہ داری ہے. موجودہ حالات میں جب اسرائیل فلسطینیوں پر وحشیانہ مظالم ڈھا رہا ہے کسی پڑوسی ملک کا فلسطینیوں پر اپنی سرحدیں بند کرنا صہیونی ظلم کے ساتھ شامل ہونے کے برابر ہے. شیخ یوسف القرضاوی نے کہا کہ بعض مسلمان طاقتوں کی جانب سے دشمن اسرائیل کے ساتھ دوستانہ مراسم بڑھانے سے قبلہ اول کی آزادی کی راہ میں مشکلا ت پیدا ہوئیں .عالم اسلام کو فلسطینیوں کی مدد کو اب آگے آنے میں تاخیر سے کام نہیں لینا چاہیے. علامہ یوسف القرضاوی نے میدان تحریر میں لاکھوں کے مجمع سے خطاب میں مصری عوام پر زور دیا کہ وہ انقلاب کا تحفظ کریں. انہوں نے مصر کی فوجی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ انقلاب کے دوران گرفتار کیے گئے تمام فلسطینیوں کو فوری طور پر رہا کرے اور ملک میں نافذ ایمرجنسی کو اٹھائے.