اسرائیلی وزیردفاع ایہود باراک نے کہا ہے کہ اسرائیل اس وقت تاریک دور سے گزر رہا ہے، موجودہ حالات میں فوج کی جنگی استعداد میں اضافہ نہ کیا گیا تو مشکلات میں اضافہ ہو گا. ان کا کہنا ہے کہ مصرمیں عوامی انقلاب کے باعث حسنی مبارک کی حکومت کا خاتمہ اسرائیل کے لیے مشکلات میں اضافے کا باعث بنا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں عسکری حکام کے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب میں صہیونی وزیردفاع نے کہا کہ اسرائیل کو ماضی کی نسبت چند نئے چیلنجز کا سامنا ہے جو اس سے قبل نہیں تھے. ایک جانب ایران، حزب اللہ اورحماس جیسی قوتیں تیزی سے قوت پکڑ رہی ہیں اور دوسری جانب اسرائیل کی علاقائی حمایت میں کمی آ رہی ہے. مبصرین کے مطابق علاقائی حمایت میں کمی سے صہیونی وزیر کی مراد تیونس کے زین العابدین بن علی اور مصر کے حسنی مبارک کے اقتدار کا خاتمہ ہے. دونوں سابق صدر اسرائیل کے ہمدردوں میں شمار کیے جاتےتھے. انہوں نے فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اس وقت ایک نئے مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. ایسے میں فوج کو اپنی استعداد کار میں مزید اضافہ کرنا ہو گا، کیونکہ ہمیں کسی بھی وقت اپنے کسی دشمن سے مقابلہ کرنا پڑ سکتا ہے. ایہود باراک نے نئے صہیونی آرمی چیف جنرل بینی گانٹز پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک و قوم کے لیے نہایت وفادار شخص ہیں اور وہ فوج کو موجودہ مشکل صورتحال سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں.