القدس کمیٹی کےسربراہ اور فلسطینی وزیر اوقاف ڈاکٹر طالب ابو شعر نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے جنوبی القدس کی یہودی بستی ’’ھار حوما‘‘ میں 19 نئے یہودی کنیسوں کی تعمیر کے منصوبے سے خبردار کرتے ہوئے عرب اور اسلامی دنیا سے اس منصوبے کو ناکام بنانے میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ابوشعر نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اس ناپاک صہیونی منصوبے کا مقصد شہر کو یہودی رنگ میں رنگنا ہے۔ یہودی القدس میں اپنا رسوخ بڑھانا چاہتے ہیں۔
وزیر اوقاف نے کہا کہ جبل ابو غنم پر واقع یہودی بستی ’’ھار حوما‘‘ کو 90 کی دہائی میں آباد کیا گیا تھا اور اب یہاں 30 ہزار یہودی بستے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سالوں میں اس بستی کو توسیع دینے کے لیے ہزاروں نئی رہائشی یونٹس کے منصوبے بنائے گئے ہیں۔ تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے عالمی تنقید اور دباؤ کے سبب ان منصوبوں پر عمل درآمد موخر کردیا ہے۔
ابو شعر نے ان منصوبوں اور حالیہ اقدامات کو قانون اور عقل کے منافی قرار دیتے ہوئے فلسطینیوں سے اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کی۔