فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام عباس ملیشیا نے مغربی کنارے میں اسلامی تحریک مزاحمت۔ حماس کے حامیوں کی پکڑ دھکڑ مہم جاری رکھتے ہوئے نابلس اور الخلیل سے مزید 08 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق نابلس میں نام نہاد پری وینٹو فورسز نے مقامی صحافی سامی العاصی کو تفتیش کے لیے طلب کرکے حراست میں لیا۔ ان کو تین سال اسرائیلی قید سے رہائی کے کچھ روز بعد ہی انٹیلی جنس حکام پہلے بھی گرفتار کر چکے ہیں۔ طلوزہ کے علاقے میں ملیشیا نے رائد بدر نامی شہری کے گھر پر دھاوا بولا اور پہلے بھی متعدد مرتبہ اغوا کیے جانے والے بدر کو ایک بار پھر اٹھا لیا، خیال رہے کہ وہ مرج الزھور کی جانب بے دخل کیے جانے والے فلسطینی رہنما راغب بدر کے بھائی ہیں۔ پولی ٹیکنیک یونیورسٹی کے طالب علم عمرو فایز شولی کو بھی ایک کارروائی میں اٹھا لیا گیا ہے۔ عصیرہ کے علاقے میں پری وینٹو فورسز نےسابقہ اسیر ھمام صالح کو تفتیش کے لیے طلب کرکے حراست میں لیا۔ اسی طرح نوکری سے محروم کیے جانے والے سابقہ اسیر مروان محمد اقرع بھی ملیشیا کے ہتھے چڑھ گئے ہیں۔ رام اللہ میں بھی عباس ملیشیا نے حماس کے متعدد رہنماؤں کو اغوا کیا ہے جن میں شیخ صالح عطیہ، شیخ تیسیر عاروری، محمد احمد ریان، ادریس حجہ، جھاد حمیدان، سلیمان ابو عید اور سلیم شماسنہ شامل ہیں۔ ضلع الخلیل سے استاذ ابراھیم فرج اللہ اور سابقہ اسیر محمد طمیزہ کو گرفتار کیا گیا ہے۔