مغربی کنارے کی حکمران جماعت فلسطینی اتھارٹی نے حماس کے حامیوں کے خلاف پکڑ دھکڑ مہم میں ضلع نابلس کی نجاح یونیورسٹی کے 70 طلبہ کو اغوا کرلیا ہے۔ عباس ملیشیا اب تک ہزاروں افراد کو سیاسی اختلاف کی پاداش میں حراست میں لے چکی ہے۔ نجاح یونیورسٹی کے اسلامی بلاک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یونیورسٹی کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ خفیہ مذاکرات میں فلسطینی مسلمہ حقوق سے دستبرداری اختیار کرنے والے صائب عریقات اور ناصر اللحام کو مدعو کیا گیا تھا جنہوں نے طلبہ کو ’’الجزیرہ‘‘ کے جاری کردہ پیپرز کے بارے میں گمراہ کرنا چاہا جس کی بہت سے طلبہ نے مخالف کی بعد ازاں یونیورسٹی انتظامیہ کی مخالفت کرنے والے طلبہ کو اغوا کرلیا گیا ہے۔ اسلامی بلاک نے ناصر اللحام سے ان گرفتار شدگان 70 افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ مغربی کنارے میں نجاح یونیورسٹی اور دیگر یونیورسٹیوں کے ہزاروں طلبہ کے خلاف عباس ملیشیا کی پکڑ دھکڑ مہم طویل عرصے سے جاری ہے۔ طلبہ کو حراست میں لے کر تشدد کا نشانہ بنانے کی خبریں آئے روز کا معمول ہیں۔