مصر کے صحرائے سینا میں بڑے دھماکوں کی آواز سنی گئی ہے جس میں مصر سے اسرائیلی آنے والی قدرتی گیس کی پائپ لائن کو نشانہ بنایا گیا ہے، عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ کچھ دنوں سے پائپ لائن کو تباہ کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔ مصر کی العریش بندرگاہ کے رہائشیوں نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے نمائندے کو بتایا کہ انہوں نے مصر سے قدرتی گیس اسرائیل پہنچانے کی پائپ لائن کے قریب دھماکوں کی اونچی آواز سنی ہے۔ دھماکے آبادی سے محض چند کلومیٹر کے فاصلے پر شیخ زواید اور العریش شہروں کے درمیان ہوئے ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق دھماکوں کے بعد مصر نے اسرائیل کو گیس کی فراہمی بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ حکام نے دھماکوں کی وجہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ دھماکوں کے بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں آگ بجھانے کے لیے موقع پر پہنچ گئیں اور کام شروع کردیا۔ اسرائیلی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ نے بتایا کہ مصر میں حالات اسی طرح کشیدہ رہے تو تل ابیب میں قدرتی گیس کا بحران آسکتا ہے۔ اخبار کے مطابق صحرائے سینا میں مصری گیس کے دخائر اسرائیل پہنچانے کی پائپ لائن تباہ ہونے کے بعد اسرائیلی الیکٹرک کمپنی کے بعد مصری گیس کے ذخائر کی قلیل مقدار باقی رہ گئی ہے جو صرف چند روز کی ضروریات پوری کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ مصر اسرائیل کو اس کی گیس کی ضروریات کا چالیس فیصد مہیا کر رہا ہے دونوں ممالک کے مابین 25 سال کے لیے گیس فراہمی کے اس معاہدے QIZ سے اسرائیل 2005ء سے بڑی مقدار میں نفع کما رہا ہے۔