لبنان میں مقیم لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں نے نو منتخب وزیراعظم نجیب میقاتی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے بنیادی حقوق کو تسلیم کرتے ہوئےان کے تمام شہری حقوق انہیں فراہم کرے.پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی لبنان کی حکومتیں فلسطینیوں کو ان کے تمام شہری حقوق دینے کے وعدے کرتی رہی ہیں تاہم ان پرعمل درآمد نہیں کیا گیا. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کی نمائندہ شخصیات نے وزیراعظم نجیب میقاتی کو متفقہ طور پر ایک درخواست دی ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ آج تک مستقل سکونت اور روزگار جیسے بنیادی شہری حقوق سے محروم ہیں.نئی کابینہ سے بھی ماضی کی طرح ایک بارپھر مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ ملک فلسطینیوں کو لبنان میں مقامی شہریوں کے مساوی قرار دیتے ہوئے ان کے حقوق کو تسلیم کرے. خیال رہے کہ لبنان میں کئی مہاجر کیمپوں میں لاکھوں فلسطینی پناہ گزین ہیں. بیروت میں پناہ گزین فلسطینیوں کو اپنا مکان بنانے، جائیداد خریدنے اور ملکیت حاصل کرنے اور لبنانی حکومت میں رزگار حاصل کرنے، نیز اور طب اور انجینئرنگ جیسے شعبوں میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جاتی. قبل ازیں پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے قائم اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی “اونروا”بھی بیروت حکومت سے فلسطینی شہریوں کو دیگر شہریوں کے مساوی قرادینے کا مطالبہ کرتی رہی ہے. فلسطینی پناہ گزینوں کو لبنان میں سکونت سمیت دیگر شہری حقوق دیے جانے کے مطالبے کے بارے میں عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کو انٹرویو میں حماس کے سیاسی شعبے کے رکن محمد برکہ نے کہا کہ لبنان میں فلسطینیوں کے مسائل حقیقی ہیں.تاہم ان کے حل کے لیے ہم لبنان حکومت سے مذاکرات کی پالیسی پر یقین رکھتے ہیں. انہوں نے لبنان کی نئی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بیروت کے نواح میں قائم نہر البارد کیمپ سمیت دیگر مختلف مہاجر بسیتوں کی تعمیرنو اور ترمیم کا کام کرے.