فلسطینی عوام کی ترجمان سمجھی جانے والی نیوز ویب سائیٹ مرکز اطلاعات فلسطین پر کیے گئے ایک عوامی سروے میں 95 فیصدرائے دہندگان نے صدر محمود عباس اور ان کی اسرائیل و مغرب نواز اتھارٹی کےخلاف مصر اور تیونس جیسی عوامی تحریک شروع کرنے کی حمایت کی ہے. سروے جائزہ گذشتہ ایک ہفتے تک مرکز اطلاعات فلسطین کےعربی ورژن پر جاری رہا. اس دوران مجموعی طورپر 3584 افراد نے اپنی رائے کا اظہار کیا.جن میں سے 3418 افراد نے فلسطینی صدرمحمود عباس اور ان کی اتھارٹی کےخلاف تیونس اور مصر جیسے عوامی احتجاج کی حمایت کی. شرکاء کا کہنا تھا کہ صدرمحمودعباس اور ان کی انتظامیہ اسرائیل کے ساتھ خفیہ مذاکرات کے دوران قوم کے بنیادی حقوق اور دیرینہ مطالبات پر صہیونی حکومت کے ساتھ ساز باز کرنے کی مرتکب ہوئی ہے جس پر اس کا محاسبہ ضروری ہے. صدرعباس اور ان کی ٹیم کے تمام مذاکرات کاروں کے خلاف کارروائی صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب فلسطین میں عدالتیں آزاد ہوں اور اقتدار منتخب نمائندوں کےہاتھ میں ہو. سروے رپورٹ میں صرف تین فیصد افراد نےصدر محمود عباس کے خلاف عوامی احتجاجی تحریک نہ چلانے کی حمایت کی جبکہ دو فیصد افراد نے کوئی رائے ظاہر کرنے سے معذرت کر لی. خیال رہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ پر محمود عباس اور فلسطینی مذاکرات کاروں کے اسرائیل کے ساتھ خفیہ مذاکرات میں کئی اسکینڈل سامنے آئے تھے. ان اسکینڈل میں فلسطینی اتھارٹی کے بنیادی قومی مطالبات سے انحراف کا انکشاف کیا گیا تھا.