مصر میں عوامی احتجاج کے بعد مغربی کنارے کی فلسطینی اتھارٹی بھی اپنے خلاف بغاوت کے خوف میں مبتلا ہے اور مصری حکومت کی طرفداری کر رہی ہے۔ مغربی کنارے میں مختلف تنظیموں کی جانب سے مصری عوام کے حق میں نکالے گئی ریلی پر فلسطینی اتھارٹی کی انتظامیہ نے دھاوا بول دیا۔ عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے عوامی مظاہروں کو ناکام بنانے کے لیے متعدد مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ مغربی کنارے کے ضلع رام اللہ میں مصری سفارت خانے کے باہر درجنوں فلسطینی نوجوانوں نے صدر حسنی مبارک کے خلاف اور مصری عوام کی تائید میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر فلسطینی انتظامیہ نے صحافیوں کو مظاہرے کی کوریج سے روک دیا اور انہیں مظاہرے کے قریب بھی نہ جانے دیا۔ مظاہرے کے منتظمین نے بتایا کہ عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے پچھلے 24 گھنٹوں میں مظاہرے کے ایک رہنما سے تین مرتبہ اپنا مظاہرہ ختم کرنے کا کہا تھا۔ عباس ملیشیا کا کہنا تھا کہ حکومت یہاں پر مصر اور تیونس جیسے حالات کی متحمل نہیں ہو سکتی۔