کئی دہائیوں سے مقبوضہ فلسطین کے ضلع نقب کے گاؤں عراقیب کے رہائشی کئی ماہ سے اسرائیلی حکومت کے امتیازی سلوک کا شکار بنتے چلے آ رہے ہیں، صہیونی اہلکاروں نے 11 ویں مرتبہ ان کے آبائی گاؤں کو منہدم کر کے بچوں اور خواتین سمیت سیکڑوں فلسطینیوں کو سخت سردی میں کھلے آسمان تلے چھوڑ دیا ہے۔ ایک جانب عراقیب گاؤں کے باسی اپنے زمین سے اپنی وابستگی سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں وہ اپنی مدد آپ کے تحت دس مرتبہ اپنے مسمار گھر دوبارہ کھڑے کر چکے ہیں لیکن اپنی مٹی سے ناطہ توڑنے کو تیار نہیں تو دوسری جانب اسرائیل کے حکمران اپنی انا کی تسکین کی خاطر مظالم کی نئی داستان قائم کرنے پر تلا ہوا ہے۔ ثابت قدم فلسطینیوں اور جابر صہیونیوں کی درمیان جاری اس آنکھ مچولی میں گزشتہ روز اسرائیلی فوجی صہیونی اہلکاروں کی بڑی تعداد نے گیارہویں مرتبہ گاؤں پر دھاوا بولا، جدید اسلحہ سے لیس اسرائیلی پولیس نے گھروں سے فلسطینیوں کو زبردستی نکالنا شروع کیا اور صہیونی بلڈوزروں مکانوں کو زمین بوس کرتے گئے۔ علی الصبح کی گئی اس کارروائی میں گھروں میں موجود سامان کو نکالنے کا مناسب موقع دینا تو کجا سامان کو ارادتا توڑنے کے مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔ اسرائیلی پارلیمان میں عرب ڈیمو کریٹک فرنٹ کے اراکین نے گاؤں کو منہدم کرنے پر تلی اسرائیلی انتظامیہ کی شدید مذمت کی اور اپیل کی ہے کہ مسمار گھروں کو فوری تعمیر کیا جائے۔