عرب ملک مصر میں جاری عوامی احتجاج کے بعد اسرائیل کی سیاسی اور فوجی قیادت نے صدر حسنی مبارک کے زوال کے ممکنہ خطرات کے تناظر میں ہنگامی مشاورت شروع کر دی ہے. اسرائیلی ریڈیو کے مطابق حکومتی حلقوں میں یہ قیاس آرائیاں مزید تقویت پکڑ رہی ہیں کہ مصری صدر حسنی مبارک جلد حکومت سے الگ ہو رہے ہیں. صدرمبارک کے حکومت سے علیحدگی کی صورت میں اسرائیل کواپنے ایک دیرینہ دوست اور حلیف وحامی ملک سے محروم ہونا پڑے گا. ریڈیو رپورٹ کے مطابق صہیونی وزیراعظم، وزیردفاع، مسلح افواج کے سربراہوں اور دیگر اعلیٰ شخصیات نے محمکہ دفاع کےدفترمیں ہنگامی اجلاس منعقد کیا. اجلاس میں مصر میں عوامی احتجاج کے نتیجے میں صدر مبارک کی حکومت کو درپیش خطرات کا جائزہ لیا گیا. ریڈیو رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مصر میں ہونے والا عوامی احتجاج اسرائیل کو ایک اسٹریٹیجک پاٹنر سے محروم کر سکتا ہے. ایسے میں انقلاب کے بعد کی اسرائیلی پالیسی کیا ہونی چاہیے. خیال رہے کہ اسرائیل نے مشاورت ایک ایسے وقت میں شروع کی ہے جب کچھ ہی دیر قبل صہیونی حکومت نے مصری فوج پر زور دیا تھا کہ وہ عوامی احتجاج کو ختم کرنے کے لیے ان پر طاقت کا کھلا استعمال کریں .