فلسطین کے مقدس شہربیت المقدس کی فلاح وبہود اوراس کے تحفظ کے لیے سرگرم عالمی تنظیم “القدس فاٶنڈیشن” نے اسرائیل کے ساتھ خفیہ مذاکرات میں بنیادی قومی مطالبات سے انحراف کرنے پرفلسطینی اتھارٹی کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے. تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے قومی اصولوں سےانحراف کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے جواس امرکی تحقیقات کرے کہ آیا فلسطینی اتھارٹی نے کن کن بنیادی اصولوں سے انحراف کیا تھا اور اسرائیل کو کیا پیشکشیں کی تھیں. تنظیم کی جانب سے جاری ایک تازہ بیان میںفلسطینی اتھارٹی کےخلاف شدید تنقید کی گئی ہے. القدس فاٶنڈیشن نےعرب لیگ اوراسلامی کانفرنس تنظیم سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ جلدازجلد ایک کمیٹی قائم کرے. بیان میں کہاگیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے قوم کے بنیادی اصولوں سے انحراف برتتے ہوئے اسرائیل کو جورعاتیں دینے کی کوشش کی ہے، نہایت مجرمانہ اقدام ہے، کیونکہ کسی بھی شخصیت یا حکومت کویہ اختیارحاصل نہیں کہ وہ فلسطینیوں کے حقوق میں کسی قسم کا افراط وتفریط کرسکے. ادھر تنظیم کے ڈائریکٹرجنرل یاسین حمود نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسرائیل کو دی جانے والی رعایتیوں کی مکمل تفصیل حاصل کرنے کے بعد اس کی باقاعدہ تحقیقات کرنے والے ہیں. اس ضمن میں انہوںنے مختلف قانونی ماہرین سے مشاورت شروع کردی ہے. انہوں نے بھی فلسطینی اتھارٹی کی جانب سےفلسطینی علاقوں کو اسرائیل کو دینے اور یہودی آباد کاری کی خفیہ حمایت کرنے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے.