فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل سے خفیہ مذاکرات میں صہیونی ریاست کو دی جانے والی رعایتوں پر ملک کے اندر اور باہر فلسطینیوں میں شدید اشتعال پایا جا رہا ہے. اطلاعات کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے اس گھناٶنے اقدام کے افشاء کے بعد برطانیہ، فرانس اور کئی ممالک میں صدر محمود عباس کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں. احتجاجی مظاہروں میں فلسطینی اتھارٹی کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئی ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں فلسطینی اتھارٹی کے کمیشن آفس کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ ہوا جس میں فلسطینی کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی. اس موقع پر مقررین نے خطاب میں صدر محمودعباس، ان کی جماعت الفتح اور فلسطینی اتھارٹی کے منفی کردار کی شدید الفاظ میں مذمت کی. مقررین کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی نے خفیہ طور پر بیت المقدس، پناہ گزینوں کے مسئلے اور دیگر بنیادی حقوق پر اسرائیل کورعایتیں دینے کی پیشکش کر کے فلسطینیوں کے خون سے غداری کی ہے. ادھر لندن میں فلسطینیوں کے مرکز برائے حق واپسی کے زیراہتمام ایک سیمینارمیں مختلف علمی اور ادبی شخصیات نے بھی اسرائیل کو مفت میں رعایتیں دینے پر صدرعباس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے. داریں اثناء بیرون ملک فلسطینیوں کی نمائندہ تنظیموں نے عرب ممالک اور یورپ میں ایک مہم چلانے کا اعلان کیا ہے.اس مہم کا مقصد فلسطینیوں اور دیگر شہریوں کو فلسطینی اتھارٹی کے جرائم بارے آگاہ کرنا ہے.