اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ فلسطین کے محصور شہر غزہ کی پٹی میں گندم کی قلت کے باعث آٹے کا شدید بحران پیدا ہونے والا ہے.شہرمیں ذخیرہ شدہ آٹے کی مقدار صرف تین کے لیے باقی رہ گئی ہے.عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری نے غزہ کے محصورین کے لیے باہر سے فوری گندم فراہم نہ کی تو شہر میں آٹے کا بحران خطرناک صورت اختیار کر سکتا ہے.
غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق”اوچا”نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ شہر میں گندم کا بحران اس ماہ کے وسط میں اُس وقت شروع ہوا جب اسرائیل کی جانب سے فراہم کردہ گندم روک لی گئی. یو این رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 15 جنوری ہی سے شہر میں گندم کی شدید قلت کے آثار دکھائی دے رہے تھے او ر اگلے تین دن کے اندر جمع شدہ آٹے کا ذخیرہ بھی ختم ہو جائے گا.
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے اپنے زیر انتظام کارنی گذرگاہ بند کر دی ہے جس سے بیرونی دنیا سے غزہ کو فراہم کیا جانے والا آٹا اور گندم رک گئے ہیں.گذشتہ ایک ہفتے کے دوران غزہ میں آٹے کا کوئی ایک ٹرک بھی داخل نہیں ہوا.
عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ شہر میں آٹے جیسی بنیادی ضرورت کے فقدان کے ساتھ دیگرضروریہ اشیاء اور ادویہ کی بھی قلت پائی جا رہی ہے. شہر میں تعمیراتی میٹرئیل نہ پہنچنے کی وجہ سے مکانات اوردیگر ضروری عمارتوں کی تعمیر کا کام بھی رکا ہوا ہے.