فلسطینی شہرغزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو صہیونی جیل سے سات سال کے بعد رہا کیا ہے. رہا ہونے والے محمد عبدالحلیم فوزی بوادی کا کہنا ہے کہ جیلوں میں اسے انسانیت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آئی. اسرائیل جل اہلکار وحشی درندوں کی حیثیت رکھتے ہیں اور اس کے ساتھ دوران حراست نہایت سفاکانہ سلوک کیا جاتا رہا. مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق باون سالہ عبدالحلیم نے رہائی کے بعد غزہ پہنچنے پر اپنے گھرمیں جمع شہریوں سے گفتگو کرتےہوئے ایام اسیری کے بعض واقعات سنائے. رہا ہونے والے شہری کا کہنا تھا اسرائیلی فوجی تفتیش کے دوران نہایت اذیت ناک طریقے استعمال کرتے تھے، جس سے اس کا جسم کے بیشتر اعضاءآج بھی متاثر ہیں. جسمانی تشدد کے ساتھ ساتھ ذہنی اور نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا. ان کے سامنے مسلمانوں کی مقدس ہستیوں کو برا بھلا کہا جاتا تاکہ فلسطینی قیدیوں کو نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا جا سکے.