مغربی کنارے میں ’’فتح‘‘ حکومت کی زیر کمانڈ ملیشیا کی جانب سے گزشتہ کئی سالوں سے حماس حامیوں کو حراست میں لینے کا سلسلہ جاری ہے تاہم حالیہ دنوں عام شہریوں کے علاوہ سکول کے طلبہ کی بڑی تعداد عقوبت خانوں میں منتقل کر دی گئی ہے۔ گزشتہ روز بھی کل 08 فلسطینی اغوا کیے گئے ہیں۔ کارروائیاں مقبوضہ بیت المقدس اور سلفیت کے اضلاع میں کی گئیں۔ گرفتار ہونے والوں کی اکثریت پہلے بھی قیدی رہ چکی ہے۔ رام اللہ میں حماس کے چار کارکنوں کو بلدہ سے گرفتار کیا گیا، 37 سالہ محمد عوض اللہ، 23 سالہ عبد الغنی، 28 سالہ جہاد حامد اور 27 سالہ ایمن حامد پہلے بھی اسرائیلی یا ملیشیا کی جیلوں میں رہ چکے ہیں۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ عباس ملیشیا نے کارروائی کے دوران بلدہ کے سارے علاقے میں ہر طرح کی آمد و رفت بند کر دی تھی۔ ادھر القدس کے مقامی ذرائع نے بتایا کہ قطنہ کے علاقے سے سابقہ اسیر فراس خلیل شماسنہ کو غائب کر دیا گیا ہے، عباس ملیشیا نے سب سے پہلے مسجد حمزہ کا گھیراؤ کیا اور ہوائی فائرنگ کی،سلفیت میں ملیشیا نے سکول کے طلبہ پر اپنے حملے جاری رکھے اور کم از کم تین طلبہ کو حراست میں لے لیا۔