مقبوضہ مغربی کنارے میں امریکا کی بدنام زمانہ سیکیورٹی ایجنسی بلیک واٹر کی سرگرمیوں کے انکشاف کے بعد امریکا کی ایک اور سازش بھی نقاب ہوئی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق امریکا بلیک واٹر کے ذریعے فلسطینی ملیشیا کو براہ راست کنٹرول کر رہا ہے. فلسطینی صدر محمود عباس المعروف ابومازن کے زیرکمانڈ سیکیورٹی فورسزکے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ ” مغربی کنارے میں سیکیورٹی فورسز پر امریکی بلیک واٹرکا”ہولڈ” ہے. امریکی اہلکار بلیک واٹرکے ذریعے ہمارے ساتھ سیکیورٹی کےامورمیں مشاورت کرتے ہیں. فلسطینی سیکیورٹی فورسزکو جوکچھ بلیک واٹر کے ذریعے کہا جاتا ہے عباس ملیشیا اس پرعمل درآمد کرتی ہے”. انہوں نے مزید کہا کہ ہم مغربی کنارے میں سیکیورٹی کے امور کی انجام دہی میں امریکی سی آئی اے اور بلیک واٹرکے احکامات کے پابند ہیں. ہمیں کسی بھی آپریشنل کارروائی کے لیے امریکیوں سے مشاورت کرنا پڑتی ہے. ایک سوال کے جواب میں عباس ملیشیا کے عہدیدارنے بتایا کہ مغربی کنارے میں سیکیورٹی کی تربیتی ورکشاپوں کا شیڈول اور تربیت کے لیے اہلکاروں کا چناٶ بھی امریکی حکام بلیک واٹر کے ذریعے کراتے ہیں. خیال رہے فلسطین میں بلیک واٹر کی موجودگی کا انکشاف دو ہفتے قبل امریکی محکمہ خارجہ ترجمان اپنےایک اعترافی بیان میں کیا تھا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں بلیک واٹر کی سرگرمیاں امریکی قونصلیٹس کے تحفظ تک محدود ہیں. اس کے باہر ان کا کوئی کردار نہیں.