بیت المقدس میں اسرائیل کی ضلعی حکومت نے القدس شہر کے شمال میں “بسغات زئیف” کالونی میں توسیع کی منظوری دیتے ہوئے مزید 32 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے. قبل ازیں صہیونی بلدیہ نے اسی کالونی میں 220 مکانات کی تعمیر کے لیے ٹینڈر طلب کیے تھے. اسرائیلی حکومت کی جانب سے مزید 32 مکانات کی تعمیر کی منظوری ایک ایسے وقت میں دی ہے جب دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ایک سال کے اندراندر بیت المقدس کے چاروں اطراف دیوار کی تعمیر مکمل کر لیں گے. دوسری جانب اسرائیلی ریڈیو نے اسرائیل کی ضلعی حکومت کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سنہ 1967ء کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران بیت المقدس پر قبضے کے بعد شہرمیں یہودی بستیوں کی تعمیر کا کام جنگی بنیادوں پر جاری رہا ہے اور چالیس سال کے دوران آج تک کسی حکومت نے بھی بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی پالیسی تبدیل نہیں کی بلکہ ہر آنے والی حکومت اس پر زیادہ توجہ دیتی رہی ہے. خیال رہے کہ بیت المقدس اور مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر مشرق وسطیٰ میں اس وقت سب سے زیادہ متنازعہ سمجھا جا رہا ہے. گذشتہ برس کے آخر میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان امن بات چیت یہودی بستیوں کی تعمیر کے معاملے پر تعطل کا شکار ہوئی تھی جو تاحال معطل ہے.