اسرائیلی زیر نگرانی مغربی کنارے کی فلسطینی حکمران جماعت فتح نے اپنے زیر نگران علاقوں میں حماس کے حامیوں کے خلاف پکڑ دھکڑ مہم شروع کر رکھی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق سلفیت، طولکرم، جنین، الخلیل اور نابلس سے 12 طلبہ سمیت مزید 26 فلسطینی اغوا کرلیے گئے ہیں۔ عباس ملیشیا نے مختلف چھاپہ مار کارروائیوں میں اکثر انہیں فلسطینیوں کو گرفتار کرنے کیا جو پہلے بھی اسکی یا اسرائیلی جبلوں میں قید و بند کی صعوبتیں سہ چکے ہیں۔
امریکی کمانڈرز سے تربیت حاصل کرنے والے ’’فتح‘‘ حکومت کی ملیشیا کے اہلکاروں نے اسرائیل کے ساتھ سکیورٹی تعاون کی آڑ میں صہیونی فوج پر حملے روکنے کے لیے 3000 سے زائد حماس کے کارکنوں اور رہنماؤں کو اپنی جیلوں میں ڈال رکھا ہے۔
واضح رہے کہ 2006ء کے انتخابات میں ’’فتح‘‘ کی 45 کے مقابلے میں 74 سیٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے باوجود فتح کی جانب سے حماس حکومت کو تسلیم نہ کرنے کے بعد جون 2007ء میں حماس کی جانب سے فتح عہدیداروں کو غزہ سے نکالے جانے کے بعد سے فلسطینی اتھارٹی غزہ اور مغربی کنارے میں دو الگ الگ حکومتوں میں بٹی ہوئی ہے۔