اسلامی تحریک مزاحمت حماس” کے مرکزی رہ نما اور تنظیم کے سیاسی شعبے کے رکن ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا ہے کہ اسرائیل نے حالیہ کچھ روز میں غزہ پر نئی جنگ مسلط کرنے کی دھمکیاں دی ہیں. ان دھمکیوں کا مقصد یہ دیکھنا ہے کہ فلسطینیوں میں مزاحمت اور جوابی کارروائی کی کتنی قوت موجود ہے.
بدھ کے روزغزہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا کہ اسرائیل کی دھمکیوں کے ویسے تو کئی مقاصد ہیں. دھمکیوں کے ذریعے اسرائیل کا ایک مقصد فلسطینی مزاحمت کاروں کو مرعوب کرنا ہے. ان کا ایک مقصد یہودی آبآدکاروں کو مطمئن کرنا اور ایک مقصد فلسطینی تحریک مزاحمت کی نبض چیک کرنا ہے.
ایک سوال کے جواب میں حماس کے رہ نما کا کہنا تھا کہ غزہ سے اسرائیلی فوج پر ھاون راکٹ تب داغے جاتے ہیں جب وہ غزہ میں دراندازی کی کوشش کرتی ہے. یہ فلسطینی عوام کا بنیادی حق ہے اور قابض فوج کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ غزہ کی پٹی میں بلا جواز داخلے کی کوشش کرے. صہیونی فوج اگر ایسا کرے گی تواس کا جواب دیا جائے گا.
ایک دوسرے سوال کے جواب میں حماس کےرہ نما کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ پر حملے کی باربار دھمکیوں کے بجائے کسی بھی جنگ کے انجام کو سامنے رکھے. فلسطینی قربانیاں دینے کے عادی ہیں تاہم اب کے بار جنگ ہوئی تو صہیونی فوج کو تاریخی شکست سے دوچار ہونا پڑے گا.