اسرائیل کے بلڈوزروں نے مغربی کنارے کے سب سے بڑے ضلع الخلیل میں فلسطینیوں کے ایک سکول اور 16 گھروں کو غیر قانونی قرار دیکر مسمار کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی 35 گاڑیوں نے متعدد ٹینکوں کے ہمراہ ضلع کے جنوب مشرقی علاقے یطاء پر دھاوا بولا۔ اسرائیلی فوج نے سب سے پہلے پرائمری سکول کا محاصرہ کیا اور تعلیم و تدریس میں مصروف تمام طلبہ اور اساتذہ کو سکول سے باہر نکال کر آن کی آن میں سارے سکول کو ملیامیٹ کردیا۔ اپنی کارروائی جاری رکھتے 16 گھروں کو بھی مکمل طور پر منہدم کر دیا گیا، یہ گھر کعابنہ خاندانوں کی زیر ملکیت تھے۔ حسب سابق اسرائیلی انتظامیہ نے علاقے کو فوجی علاقہ قرار دے کر اپنی ظلم کا جواز پیش کیا ہے۔ کعابنہ کمیٹی کے سربراہ نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مسماری کی مذمت کرنے والے کعابنہ خاندان کے تین افراد کو گرفتار بھی کر لیا ہے جن میں دو افراد گرائے جانے والے سکول کے اساتذہ تھے۔ واضح رہے کہ سال نو کے آغاز کے ساتھ ہی مغربی کنارے اور القدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کی کارروائیوں میں تیزی آ گئی ہے۔