گزشتہ برس 31 مئی کو غزہ کی جانب گامزن ’’فریڈم فلوٹیلا‘‘ میں شریک ترک بحری جہاز ’’مرمرہ‘‘ پر اسرائیلی غارت گری میں 09 رضا کاروں کی شہادت کے بعد ترکی کی جانب سے امسال مئی میں 11 بحری جہازوں کے ہمراہ اسی جہاز کو دوبارہ غزہ بھیجنے کے اعلان نے اسرائیل کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔ کثیر الاشاعت اسرائیلی روزنامے ’’معاریف‘‘ نے اپنی بدھ کی اشاعت میں ترکی کی معروف امدادی تنظیم آئی ایچ ایچ سال رفتہ کی طرح امسال مئی کے آخر میں پھر 12 بحری جہازوں کے امدادی قافلہ غزہ روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ قافلے کا مقصد اہل غزہ کی نصرت پانچ سال سے جاری غزہ کے اسرائیلی محاصرے کو توڑنا ہے۔ اخبار کے مطابق اسرائیلی حکومت نے ترکی کے ساحل سے چلنے والے اس قافلے کو روکنے کے لیے رابطے شروع کر دیے ہیں تاہم اس کی یہ کوششیں بری طرح ناکامی سے دوچار ہو چکی ہیں۔ اس مقصد کے لیے اسرائیل نے قافلے کے منتظمین سے رابطہ کرکے امدادی سامان اسرائیلی بندرگاہ اشدود سے پہلے اسرائیل اور پھر خشکی کے رستے غزہ لے جانے کی پیشکش بھی کی تاہم تنظیم نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اخبار کے مطابق اسرائیلی سفارتی ذرائع نے بھی اس قافلے کی غزہ آمد روکنے کے لیے رابطے تیز کردیے ہیں تاہم اب تک اسے اپنے مقصد میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔