مقبوضہ بیت المقدس میں قابض یہودیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کی املاک کو تباہ کرنے کے ساتھ ان کے مردہ گان کی بے حرمتی کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے. اطلاعات کے مطابق منگل کو یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے بیت المقدس میں تاریخی قبرستان مامن اللہ میں داخل ہو کر کئی قبروں کی بے حرمتی کی. اس دوران یہودی آبادکاروں نے قبرستان میں موجود 20 قبروں کو اکھیڑ ڈالا.
بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کی تعمیر و مرمت اوراسلامی مقدسات کے تحفظ میں سرگرم تنظیم اقصیٰ فاٶنڈیشن نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہودی آبادکاروں کے مامن اللہ قبرستان پر حملوں اور قبروں کی بے حرمتی کا سلسلہ کئی ماہ سے جاری ہے. جو اب روز کا معمول بن چکا ہے.
رپورٹ کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے سے یہودی آباد کار روز مرہ کی بنیاد پر مامن اللہ قبرستان میں داخل ہو کر قبروں کی بے حرمتی کرتے ہیں. اقصیٰ فاٶنڈیشن نے صہیونی آبادکاروں کے ہاتھوں ہونےوالی بے حرمتی پر شدید مذمت کی ہے.
تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبےکےتحت یہودیوں کو مسلمانوں کے مقدسات پر حملوں کا موقع فراہم کر رہا ہے. پیر اور منگل کے روز یہودی آبادکار پولیس اور فوج کی نگرانی میں مامن اللہ قبرستان میں داخل ہوئے اور قبروں کی بے حرمتی کی.
خیال رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں مامن اللہ قبرستان فلسطین کا تاریخ قبرستان ہے جس میں کئی برگزیذہ انبیاء کرام اور صحانہ کی آخری آرام گاہیں بھی موجو ہیں لیکن مسلمانوں کے لیے مقدس مقام کا درجہ رکھنے والا یہ قبرستان یہودیوں کے ناپاک قدموں تلے مسلسل روندا جا رہا ہے.