فلسطین کے ایک ماہر قانون اور انسانی حقوق کے مندوب محمد فواد جاد اللہ نے کہا ہے کہ اسرائیل اپنی ساٹھ سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ایسے مقام پر کھڑا ہے جہاں اسے جنگی جرائم کے ارتکاب کی وجہ سے عالمی سطح پر شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے- عرب ٹی وی الجزیرہ کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ گولڈ سٹون کی رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد اسرائیل دنیا بھر میں رسوا ہوا ہے اور اب تک صہیونی قیادت کے جنگی جرائم سے متعلق رپورٹوں پر عالمی خاموشی کا پردہ بھی چاک ہو گیا ہے- ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گولڈ سٹون کی رپورٹ صرف ایک تحریری دستاویز نہیں بلکہ اس میں سیٹلائٹ سے حاصل کردہ تصاویر اور ویڈیو فوٹیج کے ساتھ یہ ثابت کیا گیا ہے کہ قابض فوج نے غزہ میں جنگ کے دوران انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کی ہیں جن پرجنگی مجرموں کا کٹہرے میں لایا جانا ضروری ہے- جاد اللہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں گولڈ سٹون کی رپورٹ پر بحث کی گئی تو یہ عالمی ادارے اسرائیلی قیادت کو چھ ماہ کے اندر اندر خود کو قانون کے حوالے کرنے کی سفارش کرسکتا ہے، اور عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے-