اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے سیاسی شعبے کے رکن ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کے فلسطینیوں کےخلاف جاری جنگی جرائم اور غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی اصل تصویر سامنے آنےکے بعد یہ اب دنیا پرواضح ہو گیا ہے کہ اسرائیل کا قیام ایک جھوٹے منصوبے کے تحت عمل میں لایا گیا تھا، جس کی کوئی اساس اور بنیاد نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا سب سے بڑا جھوٹ یہودیوں کو مظلوم ثابت کرنا ہے لیکن صہیونیوں کی یہ مظلومیت اسرائیلی ریاست کی سب سے بڑی لاش ہی ثابت ہو گی کیونکہ اسرائیل اپنے انجام بد کی جانب بڑھ رہا ہے اور جلد تباہی اور زوال کا شکار ہو گا۔ حماس کے رہ نما نے ان خیالات کا اظہار ہفتے کے روز غزہ کی پٹی میں دو سال قبل صہیونی فوج کی مسلط کردہ جنگ کے دوران جنگی جرائم کی تصویری نمائش کے موقع پر خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کو اس نازک وقت میں ایک ذمہ دار، جرات مند اورفلسطینیوں کے حقوق کی جنگ لڑنے کی صلاحیت کے حامل قائد کی ضرورت ہے۔ فلسطینیوں کو ایسے لوگ نہیں چاہئیں جو شہداء کے خون کا سودا کریں، فلسطینی سرزمین نماز کی ادائیگی کے بجائے اپنے قدموں سے اس کی بے حرمتی کریں۔ ایسے لوگ فلسطینیوں کے رہ نما نہیں ہوسکتے کیونکہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ مخلص نہیں بلکہ وہ ڈاکو اور رہزن ہیں ۔ڈاکٹرمحمود الزھار کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا زوال یقینی ہے آج نہیں تو کل وہ صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا، لیکن مسلمانوں کی مقدسات عالم اسلام ہی کے پاس رہنی چاہئیں۔ ان کا کہناتھا کہ فلسطینی مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کی آزادی کی مقدس جنگ لڑ رہے ہیں۔ اس جنگ میں فلسطینی عوام کی قیادت صرف وہی لوگ کرسکتےہیں جو قومی خدم کے جذبے سے سرشار ہونے کے ساتھ ساتھ بددیانتی، لوٹ کھسوٹ اور ہرقسم کے جرائم سے پاک ہوں۔ قومی دولت پر ہاتھ صاف کرنے والے فلسطینیوں کے قائد نہیں ہوسکتے۔ خیال رہے کہ حما س کے رہ نما نے اپنی تقریر میں کی گئی تنقید میں کسی فلسطینی لیڈر کا نام نہیں لیا، تاہم ان کا اشارہ رام اللہ میں فتح کی قیادت کی جانب تھا جو اسرائیل کےساتھ مذاکرات کےلیے ہانپے جا رہی ہے۔