مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیوں کی انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے تنظیم’’غیشا‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے- غزہ کی نااکہ بندی کے باعث نہ صرف شہر کو بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا گیا ہے بلکہ طلبہ کو بیرون ملک تعلیم کے لیے جانے سے بھی روک دیا گیا ہے- غیشا کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے 838 طلباء و طالبات عرب اور مختلف دیگر ممالک میں تعلیم کے حصول کے لیے اسرائیلی اجازت کے منتظر ہیں تاہم تین سال سے غزہ پر مسلط معاشی ناکہ بندی کی وجہ سے انہیں باہر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی- رپورٹ کے مطابق گذشتہ تین برسوں کے دوران 1983 طلبہ نے بیرون ملک تعلیم کے حصول کے لیے درخواستیں دی تھیں، جن میں سے صرف 1215 طلبہ کو بیرون ملک سفر کی اجازت دی گئی جبکہ 838 کہ درخواستیں مسترد کر دی گئیں- تنظیم نے اسرائیل کیجانب سے طلبہ کے بیرون ملک تعلیم کے عائد شرائط ختم کرنے اور انہیں آزدانہ طور پر تعلیم کے حصول کی فوری اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے-