سلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے سیاسی شعبے کے رکن ڈاکٹر محمود الزھار نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی پر فوج کشی کی حماقت کی تو اسے اسکی بھاری قیمت چکانا ہو گی اور سوائے ندامت اور پشیمانی کے اسے اور کچھ نہیں ملے گا. ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمت کار قابض اسرائیل کے ساتھ سابقہ جنگوں میں بہت سے تجربات سے گذر چکے ہیں اور اب ان کی جوابی انتقامی صلاحیتیں پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط اور توانا ہیں.
حماس کے رہ نما نے ان خیالات کا اظہار غزہ کی پٹی میں جمعرات کے روز نصیرات کے مقام پر سنہ 2008ء میں قابض اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کے شہداء کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا.
ڈاکٹر محمودالزھار کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک جارح ریاست ہے، اسکا ہر سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے فلسطینی عوام کو اپنی صفوں میں ایک قوم کی حیثیت سے اور پورے عالم اسلام کو ایک امت کی حیثیت سے جمع ہونا ہو گا. اسرائیل کی جارحیت اور اسکے خطے میں پھیلتے قدموں کو روکنے کے لیے عالم اسلام کو اپنے تمام تر وسائل کو اس میں کھپانا ہو گا.
سنہ 2008ء میں غزہ کی پٹی پرمسلط 22 روز ہ جنگ کی تباہ کاریوں کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ دو سال قبل قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر مسلط جنگ اپنی تباہ کاریوں کے اعتبار سے نہایت تباہ کن جنگ تھی لیکن اس کے باوجود فلسطینی عوام کے جذبہ حریت اور استقامت میں کوئی کمی نہیں آئی.
جنگ سے فلسطینی عوام نے بہت کچھ سیکھا ہے.قابض اسرائیل نے دوبارہ جنگ کی حماقت کی تو اسے اس کا سخت جواب دیا جائے گا. ڈاکٹر محمود الزھار نے فلسطینی شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے شہداء کے خاندانوں کو بھی اپنے پیاروں کو خدا کی راہ میں قربان کرنے پر انہیں مبارک باد دی.