مقبوضہ فلسطین کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی حکومت نے ضلع نقب کے مختلف علاقوں میں نئی انہدامی مہم شروع کر دی ہے۔ اول مرحلے میں اسرائیلی انتظامیہ نے بغیر اجازت تعمیر کے الزام میں الصدیر گاؤں کے ایک شہری کے گھر کو مسمار کر دیا گیا ہے۔ نقب کے مقامی ذرائع کے مطابق نوجوان عادل الفریجات کے خاندان کے گھر کی مسماری اسرائیل کی نئی انہدامی مہم کا نقطہ آغاز ہے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ حکومت کے سربراہ ابراہیم الوقیلی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکام نسل پرستی اور تعصب پر مبنی اقدامات اٹھا رہے ہیں، اسرائیل کی تمام تنظیمیں منظم انداز میں فلسطینیوں کو بے دخل کرتی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب ان متعصبانہ کارروائیوں پر تمام بین الاقوامی تنظیموں نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ گھروں کی توڑ پھوڑ اور مقامی فلسطینیوں کو ہجرت پر مجبور کر کے اسرائیل ان کی زمینوں اور جائیدادوں پر قبضہ کر کے یہاں پر یہودیوں کو لا کر بسانا چاہتا ہے۔ علاقائی کمیٹی نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ عدالت میں زیر التوا کیس کے باوجود اس گھر کے مسماری سے معلوم ہو گیا کہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطین میں قانون اور انصاف کا کوئی نام نہیں ہے۔