فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر اور بزرگ فلسطینی لیڈر ڈاکٹرعزیز دویک نے فتح اتھارٹی سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے خلاف جاری کریک ڈاٶن کا سلسلہ بند کرے تا کہ مفاہمتی کوششوں کو آگے بڑھایا جا سکے. ان کا کہنا تھا کہ جب تک سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہتا ہےتب تک مفاہمت کے سلسلے میں کی جانے والی کوششیں بارآور ثابت نہیں ہو سکتیں. مرکز اطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر کا کہنا تھا کہ بعض غیرسیاسی شخصیات پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں زیرحراست حماس اور دیگرجماعتوں کے قیدیوں کی رہائی کے لیے کوششیں کر رہی ہے. ان کا کہنا تھا کہ یہ کمیٹی کئی ہفتوں سے کام کر رہی ہے لیکن عملاً اس کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا. ایک سوال کے جواب میں فلسطینی رہ نما نے کہا کہ فلسطینی ملیشیا کی طرف سے حماس سمیت دیگر جماعتوں کے اراکین کی گرفتاریوں کا سلسلہ مفاہمتی کوششوں کو آگے نہیں بڑھنے دیتا کیونکہ مذاکرات کے لیے جب بھی کوئی اجلاس ہوتا ہے تو وہ اجلاس اپنے اصل موضوع کے بجائے گرفتاریوں کے ایشو پر مرکوز ہو جاتا ہے. ایک دوسرے سوال پرعزیز دویک نے کہا کہ فلسطینی ملیشیا اسرائیل کی راہ پر چل رہی ہے. تمام تر کوششوں کے باوجود فلسطینی ملیشیا کو اپنے شہریوں کو گرفتار کرنے سے روکنے پر قائل نہیں کیا جا سکا. ان کا کہنا تھا کہ سیاسی بنیاد پر گرفتاریاں اور انہیں جنگی مجرم کے طور پر سزائیں دینا سراسر ناجائز اور ناانصافی ہے اور بے گناہ افراد کو مجرم قراردینا بجائےخود ایک بڑا جرم ہے. قابض اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی پر حملوں کی دھمکیوں پر حماس کے رہنما کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک بار پھر فلسطین میں خون خرابہ کرنا چاہتا ہے. ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی یہ بھول ہے کہ وہ طاقت کےذریعے فلسطینیوں کو آزادی کی تحریک سے روک دے گا.