برطانوی اخبار ’’ٹیلی گراف‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ ’’تامیر پارڈو‘‘ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ جنوری کے اپنے دورہ برطانیہ کے دوران حماس رہنما محمود مبحوح کے قتل کی واردات میں برطانوی جعلی پاسپورٹ کے استعمال پر باقاعدہ معذرت کرنے کو تیار ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ معذرت اسرائیل کی جانب سے مبحوح کے قتل کے جرم کے ارتکاب کا اعتراف ہو گی۔ اخبار نے واضح کیا ہے کہ موساد کے سربراہ اپنے اگلے دورے میں برطانوی وزیر خارجہ اور داخلہ سے ملاقات کرینگے۔ اس موقع پر وہ آئندہ کسی بھی کارروائی میں برطانیہ کا جعلی پاسپورٹ استعمال نہ کرنے کا وعدہ بھی کرینگے۔ موساد کی جانب سے دبئی کے ایک ہوٹل میں شہید محمود مبحوح کو قتل کرنے کی واردات میں برطانیہ سمیت مختلف یورپی ممالک کے جعلی پاسپورٹ استعمال کیے گئے تھے جس کے بعد سے اسرائیل کے برطانیہ کے ساتھ تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں۔ حالیہ اقدامات انہیں حالات کو معمول پر لانے کی ایک کوشش قرار دیے جا رہے ہیں۔ دبئی کی پولیس کے مطابق اس کارروائی میں 27 افراد نے شرکت کی تھی جو مختلف ممالک سے دبئی پہنچے تھے۔ اکثر ممالک نے دعوی کیا تھا کہ کارروائی میں استعمال کیے جانے والے پاسپورٹ جعلی تھے۔