فلسطین میں یہودیوں کی تعداد میں اضافے کے لیے کوشاں یہودی ایجنسی نے بتایا ہے کہ اس سال دنیا بھر میں موجود یہودی آباد کاروں کی فلسطین آمد کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے، گذشتہ 12 ماہ کے دوران دنیا بھر سے 19 ہزار یہودی فلسطین میں آ کر آباد ہوئے ہیں. یہودی ایجنسی کی ایک تازہ رپورٹ میں فلسطین میں نو آباد کردہ یہودیوں کے اس سال کے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں، جن میں بتایا گیا ہے کہ اس سال دنیا کے مختلف ممالک برطانیہ، جنوبی افریقا، آٓسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور بھارت سمیت کئی ملکوں سے یہودی فلسطین میں آ کر آباد ہوئے ہیں. رپورٹ کے مطابق اس سال آنے والے یہودیوں کی مجموعی تعداد گذشتہ سال کی نسبت 16 فیصد زیادہ رہی جبکہ آئندہ سال اس میں مزید ضافے کا امکان موجود ہے. ادھر دوسری جانب یہودی ایجنسی کے چیئر مین نٹان چیرانسکی نے اسرائیلی کنیسٹ کی کمیٹی برائے یہودی آباد کاری نے کمیٹی کے اس ہفتے ہونے والے اجلاس میں بتایا کہ گذشتہ ایک ہفتے میں دنیا بھر سے کم ازکم 320 یہودی فلسطین میں آ کر آباد ہوئے ہیں. ان کا کہنا تھا کہ یہودی آبادکاروں بیت المقدس میں شاندار اسقبال کیا گیا. چیرانسکی کا کہنا تھا تھا کہ اگلے ایک ہفتے میں ایتھوپیا سے مزید 200 کی تعداد میں یہودی آبادکار فلسطین میں آئیں گے. ان کا کہنا تھا کہ ایتھوپیا سے مزید 6000 یہودیوں کو فلسطین میں آباد کرنے کا منصوبہ ہے جنہیں دو سال کے اندر فلسطین منتقل کیا جائے گا. خیال رہے کہ فلسطین میں سنہ 1989ء کے بعد شروع ہونے والی پہلی اور دوسری تحریک انتفاضہ میں بیرون ملک سے یہودیوں کی فلسطین آمد کا سلسلہ بہت کم رہ گیا تھا، اس کے برعکس فلسطین میں آباد کردہ یہودی واپس جانے پر مجبور ہو گئے تھے.