اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے ہاں موجود اسرائیلی فوج کے جنگی قیدی بنائے گئے سپاہی گیلاد شالیت کےوالد نوعام شالیت نے ایک مرتبہ پھر اپنے بیٹے کی رہائی میں ناکامی پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے. ان کا کہنا ہے نیتن یاھو کی حکومت ان کے بیٹے کو رہا نہ کر کے یہ ثابت کررہی ہے کہ وہ فوجیوں کے ساتھ نعشوں کا سلوک کر رہی ہے. مقبوضہ بیت المقدس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوعام شالیت نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کو ان کے بیٹے کی رہائی کی خاطر جس قربانی ،ہمت اور استقامت درکار تھی اس کا مظاہرہ نہیں کیا گیا اور اسرائیلی حکومت میں گیلاد شالیت کے معاملے کو حل کرنے میں ناکامی کے اعتراف کی جرات بھی نہیں رہی. نوعام شالیت نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی خواہش ہے کہ جنگی قیدی بنائے گئے فوجیوں کو زندہ واپس لانے کے بجائے ان کی لاشیں وصول کرے.کیونکہ ماضی میں جب بھی اسرائیل کی کسی حکومت سے قیدیوں کے تنازع کے حل کی بات کی گئی تو اس نے بروقت کوئی قدم نہ اٹھایا جس کے نتیجےمیں ہمیں زندہ سپاہیوں کے بجائے ان کی میتوں کے تابوت وصول کرنے پڑے ہیں.