Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

حماس کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کی جائے: اسلامک ایکشن اردن کا اپنی حکومت سے مطالبہ

palestine_foundation_pakistan-hamas

اردن کی حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت اسلامک ایکشن فرنٹ نے اپنی حکومت سے حماس کے ساتھ اپنے کشیدہ تعلقات کو متوازن بنانے اور اردنی مفادات کے حصول کے لیے فلسطینی داخلی امور میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ جماعت میں فلسطینی امور کی کمیٹی کے سربراہ مراد العضایلہ نے جماعت کے ویب سائٹ پر نشر ہونے والے اپنے بیان میں کہا کہ اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس فلسطینی مسلمہ حقوق پر ثابت قدمی پر قائم ہے، مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر اپنے بنیادی اور اصولی موقف کی خاطر اس نے اردن سے تعلقات کو بھی قربان کر دیا۔ حماس آج بھی فلسطینیوں کو وطن واپسی کے موقف پر ڈٹی ہوئی ہے۔ اردن کی حکومت کو چاہیے کہ وہ حماس کو فلسطینی معاشرے کی ایک بڑی قوت کی حیثیت کے طور پر تسلیم کرے اور اس کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرے۔ اسلامک ایکشن کے رہنما کا کہنا تھا کہ فلسطین کے متعلق حکومت کی حکمت عملی متوازن ہونی چاہیے، انہوں نے فلسطین کی بعض جماعتوں کے لیے دروازے کھلے رکھنے اور بعض کے ساتھ کشیدہ تعلقات کی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ العضایلہ نے واضح کیا کہ حماس کے بیان کہ ’’وہ متبادل وطن کے تصور کو بھی جرم تصور کرتی ہے‘‘ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ بھی اردن کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر کرنا چاہتی ہے۔ حماس کے 23ویں یوم تاسیس کے موقع پر العضایلہ نے کہا کہ حماس کی مزاحمتی جدوجہد نے اپنی طاقت کو ثابت کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی آزادی، اور مقدس مقامات کی حفاظت کا واحد رستہ صرف جہاد ہے۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی سے مزاحمت کی طرف رجوع کا مطالبہ کیا۔ بالخصوص اس صورت میں جب مسئلہ فلسطین کے ’’دو ریاستی حل‘‘ کے بہلاوے کی ناکامی سامنے نظر آنے لگی ہے۔ واضح رہے کہ اردن نے 1999ء میں حماس کے عمان میں قائم دفاتر کو بند کر دیا تھا۔ اور اردن کے معاملات میں دخل اندازی کے الزام میں حماس کے چار رہنماؤں کو بے دخل کر کے قطر بھیج دیا تھا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan